مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس کے جنوب میں عقربا کے شمال میں واقع ‘خربہ یانون’ نامی گائوں کو صہیونی حکام نے کھلی جیل میں تبدیل کررکھا ہے۔ نہ صرف قابض اسرائیلی فوج بلکہ یہودی آباد کاروں کی طرف سے بھی خربہ یانون کی فلسطینی آبادی پر مظالم ڈھائے جا رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ خربہ یانون کی 80 فی صد آبادی وہاں سے نکالی جا چکی ہے اور ان کی اراضی اور املاک پریہودی آباد کاروں کا قبضہ ہے۔
خربہ یانون کی دیہی کونسل کے سابق چیئرمین راشد مرار نے بتایا کہ یانون کی 80 فی صد آبادی کو ان کے گھروں اور اراضی سے نکالا جا چکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 25 سے زاید خاندانوں کے تقریبا 300 افراد وہاںرہائش پذیر تھے مگر اب وہاں پر صرف 6 خاندانوں کے 40 افراد بچ گئے ہیں۔
راشد مرار نے کہا کہ کوئی شخص بغیر کسی وجہ سے اپنا گھر بار اور زمین نہیں چھوڑتا۔ یہودی آباد کاروں اور اسرائیلی فوج کے مظالم سے تنگ آکر خربہ یانون کے فلسطینیوں نے وہاں سے ھجرت کی۔ قابض یہودی آبادکار روزانہ کی بنیاد پر فلسطینیوں کے گھروں، املاک اور مال مویشی پر حملے کرتے، لوٹ مار کرتے اور فلسطینیوں پر قاتلانہ حملے کرتے۔ انہیں ان کارروائیوں میں اسرائیلی فوج کی بھرپور مدد اور سرپرستی حاصل ہوتی ہے۔
