فلسطین کے ایک سرکردہ مجاھد اور آزادی کے لیے پوری زندگی صرف کرنے والے رہ نما اور اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے سرکردہ لیڈر عمر البرغوثی انتقال کرگئے۔ 67 سالہ عمر البرغوثی چند ہفتے قبل کرونا کا شکار ہوئے تھے جس کے بعد انہیں اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق عمر البرغوثی کو تین ہفتے قبل کرونا کا شکار ہونے کے بعد رام اللہ میں ‘ہوگو شاویز’ اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔
عمر البرغوثی کا شمار غرب اردن میں آزادی کے لیے جدو جہد کرنے والے مرکزی رہ نمائوں میں ہوتا تھا اور انہوں نے اپنی زندگی کے 27 سالہ صہیونی زندانوں میں گذارے۔
دو سال قبل ان کے ایک فرزند صالح البرغوثی کو اسرائیلی فوج نے گولیاں مار کر شہید کردیا تھا جب کہ ان کے ایک بیٹے عاصم کو عمر قید کی سزا سنائی گئی۔ ان کا مکان مسمار کیا گیا اور ان کی اہلیہ اور دیگر بیٹوں کو بھی پابند سلاسل کیا گیا۔
عمر البرغوثی کے ایک بھائی نایل البرغوثی 41 سال سے اسرائیلی زندانوں میں قید ہیں۔