جمعه 15/نوامبر/2024

اردن کے ساتھ تعلقات بہتر نہ ہونے پر صہیونی مایوسی کا شکار

پیر 22-مارچ-2021

ایک دائیں بازو کی اسرائیلی مصنفہ اور دانشور نے کہا ہے کہ اسرائیل اور دنیا بھر میں بہت سی میڈیا رپورٹس سے یہ اطلاع موصول ہوتی رہی ہے کہ اسرائیلی – اردن کے تعلقات اتار چڑھاؤ کے جدید مراحل سے گزرتے ہیں  آخر کار گھاٹی کے کنارے پہنچ گئے ہیں لیکن آخری لمحوں میں ایک معجزہ ہوا جس کے نتیجے میں طوفان رک گیا۔

کیرولین گِلک نے "اسرائیل ٹوڈے” اخبار میں اپنے مضمون میں  لکھا ہے کہ اردنی – اسرائیلی تناؤ ایک حقیقت اور سچ ہے کہ اس کا آخر کار اسرائیل پر کوئی خاص اثر نہیں ہوا لیکن وہاں کیا ہوا اس کا تجزیہ کرنا مفید ہے کیونکہ یہ لمحہ بہ لمحہ اسرائیل اور اردن کے تعلقات کے جوہر کو عکاسی کرتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ خلیجی ریاستوں کی طرف سے اسرائیل کو تسلیم کیے جانے کے بعد اردن اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے کی امیدا پیدا ہوئی تھی تاہم یہ امید مایوسی میں تبدیل ہوگئی۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ اردن کے ولی عہد شہزادہ حسین مسجد اقصیٰ کا دورہ کریں گے اور سیکیورٹی سمیت دونوں فریقوں کے درمیان پہلے سے ہی اس دورے کے انتظامات پر اتفاق رائے ہوا تھا تاہم  جب  النبی پل پر اپنے ایک بڑے سیکیورٹی لشکر کے ساتھ پہنچے تو اسرائیلیوں‌کو یہ اچھا نہیں لگا کہ اردنی ولی عہد اپنے ساتھ ایک بڑا سیکیورٹی کانوائے لائے ہیں۔ دونوں ملکوں کے درمیان یہ طے ہوا تھا کہ اردنی عہدیدارزیادہ سیکیورٹی عمل نہیں لائیں گے۔

انہوں نے اس طرف اشارہ کیا کہ اردن کا ولی عہد شہزادہ 1967 کی جنگ کے بعد ہیکل اردنی حکومت کا پہلا ممبر ہوسکتا تھا جس نے حرم قدسی کا دورہ کرنا تھا لیکن اس دورے میں ناکامی نے اس کے والد شاہ عبداللہ دوم کو فائدہ اٹھانے کا موقع دیا۔ انہوں‌ نے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے ابوظبی کے منصوبہ بند سفر میں رکاوٹ ڈال دی۔ نیتن یاھو منصوبے کے مطابق امارات کےدورے پر جانا چاہ رہے تھے اور انہوں نے اماراتی ولی عہد محمد بن زاید سے ملاقات بھی طے کر رکھی تھی۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اردن کے شہریوں نے جان بوجھ کر پرواز کے راستے پر راضی ہونے سے پہلے کئی گھنٹے گزارے تھے۔  اس وقت نیتن یاہو اپنا دورہ منسوخ کرنے پر مجبور ہوگئے تھے  اور مبصرین اور وزیر دفاع بینی گانٹز نے وزیر اعظم پر اردنیوں کا احترام نہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ وہ اردن کے ساتھ امن اپنے ہاتھوں سے تباہ کر رہے ہیں۔

 

مختصر لنک:

کاپی