اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے زخمی ہونے والے ایک فلسطینی نوجوان کی اسپتال میں حالت تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔ دوسری طرف فلسطینی اسیران کلب نے اسرائیل کو خبر دار کیا ہے کہ زخمی فلسطینی لڑکے احمد فلنہ کی زندگی کو کچھ ہوا تو اس کا ذمہ دار اسرائیل ہوگا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسیران کلب کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے 17 سالہ احمد فلنہ کو مغربی رام اللہ میں بیت صفا کے مقام پر گولیاں مار کر شدید زخمی کردیا تھا اور اسے زخمی حالت میں گرفتار کیا گیا ہے۔
احمد فلنہ کو 26 فروری کو گولیاں مارنے اور اسے شدید زخمی کرنے کے بعد حراست میں لے لیا تھا۔
کلب برائے اسیران کے مطابق احمد فلنہ کے جسم میں پانچ گولیاں لگی ہیں۔ وہ اس وقت انٹرمیڈیٹ کا طالب علم ہے اور اسے اسرائیلی جیل مجد میں قید کیا گیا۔ جہاں سے اسے حالت مزید خراب ہونے کے بعد عفولہ اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ کم عمر ہونے کے باوجود قابض فوج نے اسے اسپتال میں قید کر رکھا ہے۔