فلسطینی اسیران اسٹڈی سینٹر کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بہ ظاہر جمہوریت اور شہری آزادیوں کا راگ الاپنے والی قابض صہیونی ریاست فلسطینی پارلیمنٹ کے منتخب نمائندوں کو بدستور پابند سلاسل رکھے ہوئے ہے۔ اس وقت بھی صہیونی زندانوں میں فلسطینی قانون ساز کونسل کے 9 رکن بدستور پابند سلاسل ہیں۔
فلسطینی اسیران اسٹڈی سیںٹر کے ترجمان ریاض الاشقر نے بتایا کہ اسرائیلی حکام نے رکن پارلیمنٹ محمد ابو طیر کو رہا کیا ہے مگر اس کے بعد بھی اسرائیلی جیلوں میں 9 فلسطینی رکن پارلیمنٹ قید ہیں۔
ریاض الاشقر کا کہنا تھا کہ صہیونی حکام نے 69 سالہ محمد ابو طیر کو گذشتہ روز 11 ماہ تک مسلسل بغیر کسی الزام کے انتظامی قید کے تحت پابند سلاسل رکھنے کے بعد رہا کیا۔
انہوںنے بتایا کہ محمد ابو طیر 36 سال سے زیادہ کا عرصہ صہیونی زندانوں میں قید کاٹ چکے ہیں۔ انہیں فلسطینی پارلیمنٹ کا رکن منتخب ہونے بعد 2010ء کو بیت المقدس سے بے دخل کردیا گیا تھا۔
ریاض الاشقر نے بتایا کہ اس وقت اسرائیلی زندانوں میں 9 رکن پارلیمنٹ قی ہیں۔ ان میں الخلیل کے محمد بدر، نابلس کے یاسر منصور انتظامی قید کے تحت پابند سلاسل ہیں جب کہ خالدہ جرار 2019ء سے بدستور پابند سلاسل ہیں۔