ایک فلسطینی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سال 2020 کے دوران فلسطینی قوم کےخلاف اسرائیلی نسل پرستی اور فلسطینیوں کے خلاف اشتعال انگیزی میں سال 2019 کے مقابلے میں 16 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
سنہ 2020 کے دوران اسرائیلی سوشل نیٹ ورکس میں نسل پرستی اور اشتعال انگیزی انڈیکس کے نتائج پر مبنی یہ رپورٹ ‘ عرب سنٹر فار ڈویلپمنٹ آف سوشل میڈیا’ "حملہ” میں شائع کیے گئے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سال 2020ء کے دوران سوشل میڈیا پر اسرائیلیوں کی طرف سے فلسطینیوں کے خلاف 5 لاکھ 74 ہزار پوسٹیں شائع کی گئیں۔ ان میں سے ہر10 پوسٹوں میں فلسطینیوںاور عربوں کے خلاف نفرت کا اظہار کیا گیا۔ 2019ء میں 4 لاکھ 95 ہزار نفرت آمیز پوسٹیں شائع کی گئیں جن میں 97 ہزار میں فلسطینیوں کے خلاف نسلی تعصب کا مظاہرہ کیا گیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس سال کے نتائج سے ظاہر ہوا ہے کہ کرونا وبائی بیماری کی وجہ سے فلسطینیوں اور عربوں کے خلاف نسل پرستانہ گفتگو میں 21 فی صد اضافہ ہوا ہے جبکہ نازیبا پوسٹوں میں29 فی صد اضافہ ہوا۔
پچھلے سال کے دوران نسل پرستی اور اشتعال انگیزی پھیلانے کے لیے استعمال ہونے والے سب سے نمایاں پلیٹ فارم ٹویٹر پلیٹ فارم سب سے اوپر رہا جہاں پر اس کے ذریعہ 16 فی صد پرتشدد مواد شائع کیا گیا۔ یہ 2019 کے مقابلے میں دوگنا سے زیادہ اضافہ کی نمائندگی کرتا ہے۔