اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق بین الاقوامی فوج داری عدالت کی طرف سے فلسطینیوں کے خلاف صہیونی فوج کے وحشیانہ جنگی جرائم کی تحقیقات شروع ہونے کے بعد صہیونی ریاست کی لیڈر شپ مشکلات سے دوچار ہو چکی ہے۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق دی ہیگ میں قائم عالمی فوج داری عدالت کی طرف سے اسرائیلی جنگی جرائم کی تحقیقات شروع ہونے کے بعد وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو اور وزیر دفاع بینی گینٹز نے یورپی ممالک سے مدد کی درخواست کی ہے۔
عبرانی ٹی وی چینل’کے اے این’ کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم اور وزیر دفاع نے یورپی حکام کو مکتوب ارسال کیے ہیں جن میں ان سے دی ہیگ میں قائم عالمی عدالت کی طرف سے اسرائیل کے فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم کی تحقیقات اور اس کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال سے آگاہ کیا ہے۔
یورپی حکام کو لکھے گئے مکتوب میں انہوں نے عالمی فوج داری عدالت کو’جانب دار’ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کی اپنی ایک آزاد عدلیہ ہے۔
دوسری طرف اسرائیل میں دائیں بازو کے انتہا پسندوں نے وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کو دی ہیگ میں قائم عدالت فلسطینیوں کی سرگرمیوں پر خاموشی اختیار کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نیتن یاھوعالمی فوج داری عدالت کی تحقیقات میں مجرمانہ لاپرواہی کا مظاہرہ کررہے ہیں۔