اقوام متحدہ نے فلسطینی علاقوں بالخصوص غرب اردن اور وادی اردن میں فلسطینیوں کے مکانات مسماری پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیل سے فلسطینیوں کے گھروں اور دیگر املاک کی مسماری فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔
اقوام متحدہ کے کے فلسطینی اراضی میں انسانی حقوق سے امور کے ذمہ دار اداروں پالا کریشن اور راجا گوپال نے فلسطینی علاقوں میں انسانی حقوق کے عہدیدار مائیکل لنک کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ وادی اردن میں قابل رہائش عمارتوں اور املاک کی مسماری ناقابل قبول ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کی طرف سے فلسطینی شہریوں کی املاک پر حملے اور املاک قبضے میں لینے کی کارروائیاں باعث تشویش ہیں۔ وادی اردن میں اسرائیلی فوج کی مسماری کی کارروائیوں میں حمصہ کے مقام پر35 بچوں سمیت 60 افراد بے گھر ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ سردی کے موسم اور کرونا وبا کے دوران فلسطینی شہریوں کو گھروں مسماری فلسطینیوںکو اجتماعی سزا دینے کے مترادف ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری اور عام شہریوں کو جبری بے دخل کرنے کا کوئی آئینی اور قانونی جواز نہیں۔ شہریوں کو ان کے گھروں سے جبرا نکال باہر کرنا بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔