شام میں بشار حکومت کے زیر انتظام میڈیا نے اتوار کی شب بتایا کہ سرکاری فوج کے فضائی دفاعی نظام نے دارالحکومت دمشق کے اطراف اسرائیلی حملہ پسپا کر دیا۔ سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق دمشق کی سمت داغے گئے اسرائیلی میزائلوں کا راستہ روک کر ان میں سے متعدد کو گرا دیا گیا۔
دوسری جانب بشار کی فوج نے اتوار کی شب تصدیق کی ہے کہ اسرائیل نے دمشق کے اطراف اہداف پر میزائل حملہ کیا۔ فوج کے بیان میں بتایا گیا کہ یہ حملہ گولان کی پہاڑیوں سے کیا گیا اور اس دوران میں زیادہ تر میزائلوں کو مار گرایا گیا۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان نے اس حوالے سے تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔
ادھر اسرائیلی ذرائع کے مطابق اسرائیلی فوضائی حملوں میں شام میں ایرانی اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔ یہ کارروائی چند روز قبل بحر عُمان میں ایران کی جانب سے اسرائیلی بحری جہاز کو نشانہ بنانے کے جواب میں کی گئی۔
یاد رہے کہ اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینٹز نے واضح کیا تھا کہ بحر عُمان میں اسرائیلی بحری جہاز پر حملہ ایرانی کارروائی کا نتیجہ ہو سکتا ہے۔ ہفتے کی شام ایک ٹی وی انٹرویو میں گینٹز کا کہنا تھا کہ واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔ جمعہ کے روز بحر عُمان میں اسرائیلی کمپنی کے کارگو بحری جہاز کو پیش آنے والے واقعے پر ایران کی جانب سے کوئی سرکاری تبصرہ سامنے نہیں آیا۔
حالیہ برسوں کے دوران اسرائیل کی جانب سے شام میں ایران سے مربوط اہداف کو باقاعدگی کے ساتھ حملوں کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔ رواں سال ان حملوں میں تیزی آ گئی ہے جب کہ مغربی انٹیلی جنس ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ ایک خفیہ جنگ ہے جس کا مقصد ایران کے نفوذ پر روک لگانا ہے۔