جمعه 15/نوامبر/2024

اسرائیل کا ایران پر خلیج میں اپنے ایک بحری جہاز پر بم حملے کا الزام

اتوار 28-فروری-2021

اسرائیل نے الزام عاید کیا ہے کہ ایران نے اس کے ایک بحری جہاز کو خلیج عمان میں تخریب کاری اور بم کے ذریعے نشانہ بنایا ہے۔ تاہم ایران نے ایران کے اس دعوے پر کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا ہے۔

برطانیہ کی میری ٹائم ٹریڈ آپریشنز اتھارٹی اور میری ٹائم سیکیورٹی کمپنی نے جمعہ کے روز بتایا کہ خلیج عُمان میں ایک بحری جہاز میں دھماکے کی اطلاعات ملی ہیں۔

ڈرائی یاڈ گلوبل نامی میری ٹائم سیکیورٹی کمپنی کے مطابق ایم وی ہلیوس رے بحری جہاز گاڑیوں کی کنسائنمنٹ لے کر سنگاپور جا رہا تھا۔ ادھر مارینا ٹریفک ویب پورٹل نے بتایا کہ جہاز پر بھاماس کا پرچم لہرا رہا تھا اور اس کی منزل سنگاپور تھی۔
بحرین میں متعین ففتھ فریگریٹ نے بتایا کہ انہیں ایم وی ہلیوس رے کو درپیش حادثے کے بارے میں علم ہے اور وہ صورت حال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔

برطانیہ کی میری ٹائم ٹریڈ آپریشنز اتھارٹی کے موصولہ سنگنلز میں بتایا گیا ہے کہ حادثے کا سبب جاننے کے لیے کارروائی کی جا رہی ہے۔ جہاز اور اس کا عملہ خیریت سے ہے۔ دھماکا جمعرات کو گرینچ کے معیاری وقت 20:40 پر ہوا۔ اتھارٹی کے اس دھماکے کی کوئی وجہ بیان نہیں کی۔

اتھارٹی کے جاری کردہ سگنلز میں کہا گیا ہے کہ علاقے سے گذرنے والے جہازوں کو ہدایت کی گئی ہے وہ اس مقام سے احتیاط سے گزریں۔ اتھارٹی کے مطابق دھماکے کا نشانہ بننے والا جہاز اس وقت قریب ترین بندرگاہ کی جانب گامزن ہے۔ اتھارٹی نے جہاز کا آخری مقام کی نشاندہی کرتے ہوئے بتایا کہ اس وقت وہ عمان کے دارلحکومت مسقط کے قریب سے گذر رہا تھا۔

اسرائیل کی  "i24 news” ویب سائٹ کے مطابق بحری جہاز سینگا پور سے سعودی عرب کی ایک بندرگاہ کی طرف جا رہا تھا۔ اسے عمان کے ساحل کے قریب بم دھماکے سے نقصان پہنچایا گیا۔

یہ بحری جہاز اسرائیلی کاروباری شخصیت ‘رامی اونگر’ کا تھا جس پر بھاماس کا پرچم لہرا رہا تھا۔ یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دوسری طرف ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی میں پہلے ہی اضافہ ہو رہا ہے۔

 

مختصر لنک:

کاپی