فلسطین کے سرکردہ سیاسی اور سماجی رہ نما اور ممتاز دانشور طلال عوکل نے الزام عاید کیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کی قید میں ان کے بیٹے کو تشدد کا نشانہ بنانے اور اس کے ساتھ ظالمانہ برتائو کا الزام عاید کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق طلال عوکل نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ’فیس بک’ پر پوسٹ ایک بیان میں کہا کہ فلسطینی اتھارٹی کی پولیس نے ان کے بیٹے فراس طلال عوکل کو بغیر کسی جرم کے قید کر رکھا ہے جہاں اس پر بدترین جسمانی تشدد کیا گیا ہے۔ انہوںنے فراس کو فوری طور پر رہا کرنے کا مطالبہ کیا۔
طلال عوکل کا کہنا ہے کہ ان کے بیٹے کو بغیر کسی الزام اور جرم کے فلسطینی اتھارٹی کی پولیس نے قید کررکھا ہے۔ حراست میں لیے جانے کے بعد عباس ملیشیا کے انٹیلی جنس حکام نے اسے مسلسل تین دن تک تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔