فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں جنگی قیدی بنائے گئے اسرائیلی فوجی ھدار گولڈن کی ماں نے ایک بار پھر وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو اور وزیر دفاع بینی گینٹز پر شدید تنقید کی ہے۔
لیا گولڈن نے عبرانی ٹی وی چینل 12 سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آج رات ڈالروں کے تھیلے غزہ کی پٹی میں داخل ہوں گے۔ مگر ہمارے بیٹوں کی رہائی کا کوئی بندو بست نہیں ہوسکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو اور گینٹز نے اسرائیلی فوج کے جوانوں کو ترک کر دیا ہے۔
لیا گولڈن نے عبرانی چینل 12 کے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ حماس کو ہر وقت اسرائیل کی طرف سے تحائف ملتے ہیں۔ حماس کو نقد ڈالروں کے تھیلے دیے جا رہے ہیں۔
لیا گولڈن کے مطابق ریاست دشمنوں کے ساتھ اتحاد کر رہی ہے اور اپنے بیٹوں کو واپس کرنے کا مطالبہ نہیں کرتی۔ کنیسیٹ میں خارجہ امور اور سلامتی کمیٹی حکومت کی سرگرمیوں کی نگرانی نہیں کرتی ہے۔
لیا گولڈن نے مزید کہا کہ نیتن یاہو اور گینٹز نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ اپنے فوجیوں کو میدان جنگ میں تنہا چھوڑیں گے۔