انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے ایک کینیڈین ادارے نے اپنی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ ڈرون طیاروں کی ڈیل منسوخ کرے کیونکہ اسرائیل ان ڈرون طیاروں کی مدد سے نہتے فلسطینیوں پر بمباری کرتا ہے۔
خبر رساں اداروں کے مطابق انسانی حقوق گروپ ‘کینیڈین مڈل گروپ برائے امن وانصاف ‘CJPME’ کی طرف سے جاری ایک بیان میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ ڈرون طیاروں کی ڈیل روک دے۔
تنظیم نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر پوسٹ ایک بیان میںلکھا ہے کہ فلسطینیوں پر بمباری کے بعد حکومت اسرائیل کو طیاروں کی فروخت روک دے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ نہتے فلسطینیوں پر بم باری کے بعد صہیونی ریاست کو ڈرون طیاروں کی فراہمی کا کوئی جواز نہیں بچا ہے۔
خیال رہے کہ کینیڈا اور اسرائیل کے درمیان ڈرون طیاروں کے حوالے سے 30 کروڑ 60 لاکھ 16 ہزار ڈالر مالیت کی ڈیل طے پائی تھی جس میں ملک میں قائم دوسری بڑی کمپنی "Elbit System s” کے تیار کرہ ڈرون طیارے اسرائیل کو فراہم کیے جائیں گے۔
کینیڈین انسانی حقوق گروپ کے مطابق اسرائیل نے کینیڈا کو ‘ہیرمز 900’ اور ‘سول آبزرویٹری’ نامی ڈرون طیاروں کی خریداری کی درخواست کی تھی۔ اسرائیل ان طیاروںکو سنہ 2014ء کی غزہ کی پٹی پر مسلط جنگ میں بمباری کے لیے استعمال کرچکا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سنہ 2014ء کو اسرائیل نے ڈرون طیاروں کے ذریعے بمباری کرکے غزہ میں 164 بچوں کو شہید کیا تھا۔