میکسیکو کی حکومت نے فلسطینی علاقوں میں اسرائیل کی یہودی بستیوں کی تعمیر اور توسیع پسندی کی سخت مخالفت کرتے ہوئے یہودی آبادکاری کو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
میکسیکو کے وزیر خارجہ مارسیلو ابرارڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ان کا ملک فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی آباد کاری کی سرگرمیوں کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی سمجھتا ہے۔
قبل ازیں سلامتی کونسل کے اجلاس میں میکسیکو کے سفیر نے فلسطینی علاقوں میں یہودی آباد کاری کی مذمت کرتے ہوئے اسرائیل سے مقبوضہ عرب علاقوں میں توسیع پسندانہ سرگرمیاں فوری طورپر بند کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
میکسیکو کی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ فلسطینی اور عرب علاقوں میں اسرائیلی توسیع پسندانہ سرگرمیاں مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کے قیام کی رکاوٹ ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ میکسیکو فلسطینی علاقوں میں یہودی آباد کاری کو سنہ 2016ء میں منظور کردہ سلامتی کونسل کی قرارداد 2334 کی خلاف ورزی قرار دیتا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی علاقوں میںیہودی آباد کاری کی سرگرمیاں فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان منصفانہ اور دیر پا امن کے قیام کی کوششوں کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے۔