فلسطینی اتھارٹی نے فلسطین کے مقبوضہ علاقوں میں قائم کردہ یہودی کار خانوں میں تیار ہونے والی مصنوعات کی خریداری پر متحدہ عرب امارات کے خلاف اقوام متحدہ میں باضابطہ طورپر احتجاج کیا ہے۔
فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے اقوام متحدہ میں کی گئی شکایت میں متحدہ عرب امارات پر الزام عاید کیا گیا ہے کہ ابو ظبی نے اسرائیل کےساتھ امن معاہدے کے بعد متنازع کار خانوں کی مصنوعات کی درآمد شروع کی ہے جو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ برس متحدہ عرب امارات کی جانب سے اسرائیل کو تسلیم کیے جانے پر فلسطینی اتھارٹی نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے امارات پر’غداری’ کا الزام عاید کیا تھا۔ گذشتہ روز فلسطینی اتھارٹی نے اقوام متحدہ کے سفارت کاروں میں ایک مسودہ تقسیم کیا جس میں فلسطینی علاقوں میں تیار ہونے والی اسرائیلی مصنوعات کی درآمد پر امارات کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیا گیا ہے۔
امارات لیکس ویب سائٹ کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کے وزیر خارجہ ریاض المالکی نےاقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی ہائی کمشنر میشل باشلیٹ سے متحدہ عرب امارات کی شکایت کی ہے۔
اقوام متحدہ میں فلسطینی سفیر ابراہیم خریشہ نے بتایا کہ فلسطینی وزیر خارجہ کی طرف سے امارات کے خلاف احتجاجی مراسلہ باشلیٹ تک پہنچا دیا گیا ہے۔ اس مکتوب میں کہا گیا ہے کہ متحدہ عرب امارات نے اسرائیل سے متنازع مصنوعات کی خریداری شروع کرکے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی شروع کی ہے۔