جمعه 15/نوامبر/2024

امریکی انتظامیہ اپنے سفیر کی ذمہ داریوں کے حوالے سے تذبذب کا شکار

ہفتہ 23-جنوری-2021

اسرائیل میں امریکی سفیر ڈیوڈ فریڈمین کے ٹویٹر اکاؤنٹ پر بدھ کی شام نام اور تعارف کے حوالے سے عجیب سی تبدیلیاں اور ترامیم دیکھنے میں آئیں جنہیں بعد ازاں کو واپس پرانی حالت پر کر دیا گیا۔ اس کے نتیجے میں اب یہ سوالات جنم لے رہے ہیں کہ ایسا کرنے کی وجہ کیا تھی۔

فریڈمین کے ٹویٹر پر اپنے سرکاری اکاؤنٹ کا تعارف "اسرائیل کے لیے امریکی سفیر” سے بدل کر "اسرائیل ، مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی کے لیے امریکی سفیر” کر دیا۔ بعد ازاں انہوں نے اس تبدیلی کو ختم کر کے پھر سے پرانا تعارف بحال کر دیا۔

اس حرکت نے کئی قیاس آرائیوں کو جنم دیا۔ ساتھ ہی یہ سوالات بھی اٹھائے جا رہے ہیں کہ آیا نئی امریکی انتظامیہ کے آنے سے اسرائیل اور مسئلہ فلسطین کے حوالے سے امریکی پالیسی میں کوئی ترمیم سامنے آنے کا امکان ہے۔

تاہم اسرائیل میں امریکی سفارت خانے کی خاتون ترجمان نے شکوک کو دور کرتے ہوئے واضح کر دیا کہ "پہلی والی تبدیلی” سفارت خانے کو "مقصود ترمیم” نہیں تھی۔

ترجمان نے باور کرایا کہ "یہ کوئی تبدیلی یا مستقبل میں پالیسی کی تبدیلی کی طرف کوئی اشارہ نہیں ہے”۔

واضح رہے کہ امریکی وزیر خارجہ کے منصب کے لیے صدر جو بائیڈن کے نامزد امیدوار اینتھونی بلینکن نے منگل کے روز باور کرایا تھا کہ صدر بائیڈن بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا رہیں گے۔ اگرچہ وہ یہ یا دہانی کرا چکے ہیں کہ دو ریاستی حل ‘اسرائیل فلسطین تنازع’ کا مثالی حل ہے۔

مختصر لنک:

کاپی