اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے مذہبی مقامات کے تحفظ سے متعلق پاکستان، سعودی عرب اور دیگر مسلم ممالک کی پیش کردہ نئی قرارداد کی اتفاق رائے سے منظوری دے دی۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے قرارداد کی منظوری کے بعد خطاب کرتے ہوئے کہا اس قرارداد کی منظوری وزیراعظم عمران خان کی اسلاموفوبیا کے خاتمہ اور بعض ممالک میں مسلمانوں کے مذہبی مزارات، مساجد، علامات اور مقدس شخصیات پر حملوں کو کالعدم قرار دینے کے لیے کی جانے والی کوششوں کا حصہ ہے۔ جنرل اسمبلی نے بڑھتی مذہبی عدم برداشت، نسل پرستی اور دقیانوسی تصورات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے قومی، نسلی یا مذہبی منافرت کی کسی بھی حمایت کی مذمت کی۔
پاکستانی مندوب نے کہا کہ قرارداد کی منظوری بھارت میں ہندوتوا انتہا پسندی کی بھی سرزنش ہے، امید پیدا ہوئی ہے کہ عالمی برادری باہمی احترام ، افہام و تفہیم اور رواداری کی بنیاد پرامن کے کلچر کو فروغ دینے کیلئے مل کر کام کرے گی اور ان کوششوں میں پاکستان اپنا مرکزی کردار ادا کرتا رہے گا۔ اس موقع پر سعودی عرب کے نمائندہ نے کہا اس قرارداد کا مقصد مذہبی مقامات، علامات کے خلاف حملوں اور مذاق اڑانا اور تشدد کے استعمال کو مسترد کرنا اور عدم برداشت اور انتہا پسندی کے خلاف بطور شیلڈ امن کے کلچر کو فروغ دینا ہے۔