مصر نے اسرائیل کی جانب سے مقبوضہ مغربی کنارے میں یہودیوں کے لئے 780 گھر تعمیر کرنے کے منصوبے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اس عمل کو بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
مصر کی وزارت خارجہ کے ترجمان احمد حافظ نے ایک بیان میں مشرقی بیت المقدس سمیت فلسطینی علاقوں اسرائیل کی جانب سے آبادکاری کی سرگرمیوں کو مسترد کر دیا۔
انہوں نے اپنے ملک کی جانب سے ان اسرائیلی سرگرمیوں کو دو ریاستی حل کی کوششوں کو نقصان پہنچنے کے خدشے کا اظہار کیا۔ان کا کہنا تھا کہ "ان فیصلوں سے امن عمل کو بڑھانے کی حالیہ کوششوں اور اسرائیل اور فلسطین کے درمیان مذاکرات کی بحالی کی کوششوں کو نقصان پہنچے گا۔”
اسرائیلی اقدام پر یورپی یونین کے ترجمان پیٹر اسٹانو کا کہنا تھا کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیل کی جانب سے تقریبا 800 مکانات کی تعمیر کا فیصلہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے اور دو قومی حل کو نقصان پہنچاتا ہے۔
یورپی یونین نے اتوار کے روز جاری کردہ ایک بیان میں اسرائیلی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ نئی یہودی بستی کی تعمیر کے عمل کو روک دے۔ پیٹر اسٹانو نے یورپی یونین کے موقف کا ایادہ کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی قانون کے تحت یہودی بستیوں کی تعمیر غیر قانونی ہے۔
یورپی ترجمان نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطین کے ساتھ مذاکرات کی خاطر اس فیصلے کو واپس لیں۔