اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے رہ نما اور سابق اسیر حسن ابو کویک نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی ریاست کی مجرمانہ غفلت کے نتیجے میںصہیونی زندانوں میں قید فلسطینیوں میں کرونا کی وبا میں تیزی کےساتھ اضافہ ہو رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حکومت نے فلسطینی قیدیوں کوکرونا ویکسین میں نظرانداز کرکے ثابت کردیا ہے کہ وہ فلسطینی اسیران کو ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کرونا کا شکار کر رہا ہے۔
ابو کویک جنہیں چند ہی روز قبل اسرائیلی زندانوں سے رہائی ملی ہے کا کہنا ہے کہ اسرائیلی عقوبت خانوں میں فلسطینیوں کے ساتھ اسرائیلی انتظامیہ کا برتائو غیرانسانی اور ناقابل بیان ہے۔ قیدیوں کو نہ تو مناسب خوراک میسر ہے اور نہ سردی میں گرم کپڑوں کا کوئی انتظام ہے۔ بیمار قیدی علاج سے محروم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فوج اور صہیونی انٹیلی جنس اداروں کے تفتیش روز مرہ کی بنیاد پر جیلوں میں فلسطینی قیدیوں پر مظالم ڈھا رہے ہیں۔ قیدیوںکو وحشیانہ طریقے سے مارا پیٹا جاتا ہے اور ان کے کمروں میں گھس کر موبائل فون کی تلاشی کی آڑ میں قیدیوںکو زدو کوب کیا جاتا ہے۔
حماس رہ نما نے کہا کہ اسرائیلی زندانوںمیں فلسطینی قیدیوںکے ساتھ کھلے عام نسل پرستانہ اور امتیازی برتائو کیا جاتا ہے۔ قیدیوںکو علاج سے محروم رکھنا اور کرونا کی وبا میں انہیں تنہا چھوڑنا اسرائیلی نسل پر ستی کا کھلا ثبوت ہے۔