فلسطینی محکمہ امور اسیران کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہےکہ اسرائیل کی جیل میں قید ایک فلسطینی کینسر کی بیماری کی وجہ سے تشویشناک حالت میں ہے اور اس کی زندگی خطرے سے دوچار ہو چکی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی محکمہ اسیران کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 37 سالہ اسیر حسین مسالمہ کی زندگی کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ وہ صہیوی دشمن کی جانب سے مجرمانہ غفلت کا شکار ہے جس کے نتیجے میں اس کی زندگی خطرے میںہے۔ دوران حراست اسے کسی قسم کی طبی امداد فراہم نہیںکی گئی ہے۔
فلسطینی محکمہ امور اسیران کے مشیر حسن عبد ربہ نے بتایا کہ حسن مسالمہ 2002ء سے پابند سلاسل ہے اور اسے 20 سال قید کی سزا کا سامنا ہے۔ چند ماہ قبل اس کے پیٹ میں شدید تکلیف ہوئی۔ طبی معائنےسے پتا چلا کہ وہ کینسر کا شکار ہوچکا ہے مگر اس کے باوجود اسے کسی قسم کی طبی امداد فراہم نہیں کی گئی ہے۔
بار بار کی اپیلوں اور دبائو کے بعد اسیر کو’سروکا’ اسپتال منتقل کیا گیا ہے مگر اسے وہاںپر بھی درد کش ادویات کے سواکوئی دوائی نہیں دی گئی ہے حالانکہ ڈاکٹروں نے اسے فوری طور پر کیمیائی علاج کے مراحل میں داخل کرنے کا مشورہ دیا ہے۔
دوسری طرف اسیر حسن مسالمہ کے اہل خانہ اپنے قیدی عزیز کی صحت کے حوالے سے سخت پریشان ہیں اور انہوں نے عالمی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مسالمہ کی رہائی کے لیے مداخلت کی اپیل کی ہے۔