اپنے اقتدار کے آخری چند ایام میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل کے تحفظ اور ایران کے خلاف اپنی کوششوں کو آگے بڑھاتے ہوئے مزید ایک اہم فیصلہ کیا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ایسا فیصلہ جاری کیا ہے جس نے مشرق وسطی اور جنوب مغربی ایشیاء میں امریکی فوجی کارروائیوں کی نگرانی کرنے والے صدر دفاتر کو حیران کردیا ہے۔
جمعرات کی شام وال اسٹریٹ جرنل کی خبر کے مطابق ٹرمپ نے امریکی سنٹرل کمانڈ کو اسرائیل کو ان ممالک کی فہرست میں شامل کرنے کا حکم دیا تھا جو مشرق وسطی اور ایشیاء میں فوجی کارروائیوں کی قیاد کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
یہ اعلان اسرائیل کے بحرین ، متحدہ عرب امارات ، سوڈان اور مراکش کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے اعلان کے ضمن میں ہوا ہے۔اس اعلان کے بعد اسرائیل امریکی سنٹرل کمانڈ کی نگرانی میں شامل اکیسواں ملک بن جائے گا اور ایران کے خلاف مناسب اتحاد میں خطے کے ممالک کے ساتھ تیزی سے تعاون کرے گا۔
امریکی سینٹرل کمانڈ کے سابق چیف آف اسٹاف مائک جونز نے کہا ہے متنازعہ تبدیلی کی اچھی وجوہات ہیں۔ میرے خیال میں اسرائیل کو امریکی سنٹرل کمانڈ میں منتقل کرنا عقل مندی کی بات ہے۔