قابض اسرائیل کی بئر سبع کی عدالت نے آج جمعرات کے روز فلسطینی قیدی انجینیر محمد الحلبی کو پیشی کا حکم دیا ہے۔ 42 سالہ الحلبی کی یہ 154 ویں پیشی ہے۔ وہ غزہ کی پٹی میں انٹرنیشنل ویژن تنظیم کے سابق ڈائریکٹر ہیں۔
کلب برائے اسیران نے بتایا کہ اسیر الحلبی کی زندگی خطرے میں ہے۔ وہ ایک انسانی حقوق کارکن ہیں۔ ان کی گرفتاری اور طویل ٹرائل کا مقصد انسانی حقوق کے اداروں پر دبائو ڈالنا اور انسانی حقوق کارکنوں کو ہراساں کرنا ہے۔
کلب برائے اسیران نے بدھ کو جاری ایک بیان میں کہا کہ اسیر الحلبی کو 2016ء کو حراست میں لیا گیا۔ گرفتاری کے بعد اسے دوران حراست غیرانسانی ماحول میں رکھا گیا اور بدترین جسمانی اورذہنی تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
کلب برائے اسیران کا کہنا ہے کہ فلسطینی انسانی حقوق کارکن کا طویل ٹرائل اسرائیلی ریاست کی عدلیہ کے ظلم اور کارکن کے بے قصور ہونے کا ثبوت ہے۔ انہیں مسلسل 52 دن تک تشدد کا نشانہ بنایا گیا مگر انہوں نے اپنے اوپر عاید کردہ تمام الزمات مسترد کردیے ہیں۔