فلسطینی وزارت داخلہ نے ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ غزہ کی پٹی کے علاقے میں سال 2020ء کے آخر تک فلسطینی آبادی 22 لاکھ 54 ہزار سے زاید ہوگئی ہے۔
وزارت داخلہ کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میںکہا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں مردوں کی تعداد کل آبادی کا 50 اعشاریہ 7 فی صد اور خواتین کا تناسب 49 اعشاریہ 3 فی صد ہے۔ غزہ میں مرد 11 لاکھ 43 ہزار ہیں جب کہ خواتین 11 لاکھ 10 ہزار ہیں۔ اس طرح دونوں صنفوں میں معمولی فرق ہے۔
غزہ گورنری آبادی کے اعتبار سے غزہ کا سب سے گنجان آباد علاقہ ہے جہاں 8 لاکھ 47 ہزار 712 افراد رہائش پذیر ہیں۔ اس کے بعد خان یونس میں 4 لاکھ 39 ہزار 729 شہری آباد ہیں۔
شمالی گورنری میں 3 لاکھ 68 ہزار 721، وسطی غزہ میں3 لاکھ 16 ہزار 144، رفح میں 2 لاکھ 81 ہزار 755، شہری آباد ہیں۔
گذشتہ برس غزہ میں 53 ہزار 490 بچے پیدا ہوئے۔ اس طرح اوسطا ایک دن میں 148 بچوں کی پیدائش ہوتی رہی۔ گذشتہ برس غزہ کی پٹی میں 5 ہزار 143 اموات ہوئیں۔ رپورٹ میںبتایا گیا ہے کہ غزہ میں گذشتہ سال پیدا ہونے والے کل بچوں میں 27 ہزار 450 بچے تھے جن کی کل تعداد 51 فی صد تھی جب کہ نومولود بچیوں کی تعداد 26 ہزار 40 رہی۔