فلسطین کےعلاقے غزہ کی پٹی میں ماہی گیر یونین کی طف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے ماہی گیروں کے حقوق کی سر عام پامالیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ گذشتہ برس روز مرہ کی بنیاد پر فلسطینی ماہی گیروں پر حملے کیے جاتے رہے۔ گذشتہ برس اسرائیلی فوج کے ہاتھوں فلسطینی ماہی گیروں کے حقوق پر حملوں کے 320 واقعات رونما ہوئے۔
ماہی گیر رابطہ گروپ کے رکن زکریا بکر نے بتایا کہ سال 2020ء کے دوران اسرائیلی فوج کے ہاتھوں فلسطینی ماہی گیروں کے حقوق کی 320 بار پامالیوں کے واقعات رونما ہوئے۔ یہ تمام واقعات غزہ کی پٹی کے ماہی گیروں کے ساتھ پیش آئے اور اسرائیلی بحریہ نے سیکڑوں بار فلسطینی مچھیروں پر فائرنگ کی۔ ان کی کشتیاں ضبط کی گئیں اور کئی ماہی گیروں کو گرفتار کیا گیا۔
زکریا بکر نے بتایا کہ صہیونی فوج کی فائرنگ سے گذشتہ برس مجموعی طور پر 18 فلسطینی ماہی گیر زخمی ہوئے۔ نو ماہی گیروں کو گرفتار کیا گیا جب کہ ان کہ 16 کشتیاں ضبط کی گئیں۔ مچھلیوں کے شکار کے لیے استعمال ہونے والی سیکڑوں جال ضبط کی گئیں اور انہیں تباہ کیا گیا۔گذشتہ برس مسلسل 16 دن تک فلسطینی ماہی گیروں کو سمندر میں مچھلی کے شکار سے روکا گیا۔ سنہ 2006ء کے بعد یہ اپنی نوعیت کا دوسرا واقعہ ہے۔