فلسطینی مرکز برائے دفاع اراضی ومزاحمت ‘یہودی آباد کاری’ کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکا میں ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتدار کے آخری ایام میں فلسطین میں یہودی آباد کاری اور توسیع پسندی کی سرگرمیوں میں غیرمعمولی اضافہ سامنے آیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ قابض صہیونی ریاست نے فلسطینیوں پر اپنا اسٹیٹس کو مسلط کرنے کے لیے امریکی حکومت کو ڈھال اور ایک سہارت کے طور پر استعمال کرنا شروع کیا ہے۔ رواں سال کے آغاز ہی سے فلسطینی علاقوں میں یہودی آباد کاری کے درجنوں منصوبوں پر کام شروع کیا گیا۔ آئے روز نئے تعمیراتی اور توسیعی منصوبوں پر کام شروع کیا جا رہا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حکومت ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتدار کے بقیہ ایام اور جو بائیڈن کے اقتدار سنبھالنے تک فلسطینی علاقوں میں زیادہ سے زیادہ تعداد میں یہودیوں کے لیے تعمیرات کرنے کے ساتھ فلسطینیوں کی اراضی اور املاک پرقبضہ کرنے اور فلسطینیوں کے مکانات کی مسماری پر کام کررہا ہے۔
رپورٹ میںکہا گیا ہے کہ سال 2020ء کے آخری ایام اور سال 2021ء کے آغاز پر فلسطینی علاقوں میں یہودی آباد کاری، توسیع پسندی، نئی تعمیرات کے لیے تازہ ٹینڈر جاری کرنے اور فلسطینیوں کی املاک پر قبضے کی کارروائیوں میں غیرمعمولی اضافہ دیکھا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی ریاست کی نام نہاد ‘پلاننگ کونسل’ جسے اسرائیلی فوج کے زیرانتظام ایک سول ایڈمنسٹریشن قرار دیا جاتا ہے فلسطینیوں کی املاک اور زمینوں پرقبضے میں پیش پیش ہے۔