اسرائیل کی ‘عوفر’ جیل میں فلسطینی قیدیوں نے صہیونی فوج کے بے رحمانہ سلوک، اسیران پر تشدد اور ان کے حقوق کی کھلے عام پامالیوں کے خلاف بہ طور احتجاج جیل انتظامیہ کی طرف سے دیا گیا کھانا واپس کردیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق کلب برائے اسیران نے بتایا کہ فلسطینی قیدیوں نے اسرائیلی جیلروں اور فوج کی جانب سے جیل کے وارڈ 16، 21 اور 22 میں قید فلسطینیوں کو تشدد کا نشانہ بنانے اور ان پرآنسوگیس کی شیلنگ کے خلاف بہ طور احتجاج کھانا واپس کردیا۔
کلب برائے اسیران کا کہنا ہے کہ اسرائیلی جیل انتظامیہ نے قیدیوں سے واپس لیے گئے بجلی کے ہیٹر انہیں واپس کردیے ہیں۔
قیدیوں نے اسرائیلی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ تشدد کا سلسلہ فوری بند کریں اور ان کے دیرینہ حقوق اور مطالبات کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کریں۔
کلب برائے اسیران کا کہنا ہےکہ ‘عوفر’ جیل میں قید فلسطینیوں نے جیلروں کے تشدد اور غیرانسانی برتائو کی شدید مذمت کی ہے۔ قیدیوں کا کہنا ہے کہ اس جیل میں 2019ء میں اسیر دائود خطیب کی شہادت کے بعد اور سال 2020ء کے دھاووں کے بعد رواں سال کے آغاز میں سب سے بڑا دھاوا بولا ہے۔