گذشتہ روز مسلح یہودی آباد کاروںکی بڑی تعداد بیت المقدس اور اریحا کے درمیان واقع تاریخی مسجد موسیٰ اور مقام موسیٰ میں جا گھسے اور کئی گھنٹے وہاں پر مقدس مقام میں گھومتے رہے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ مسلح یہودیوں کے ایک گروپ نے اسرائیلی فوج کی فول پروف سیکیورٹی میں مقام موسیٰ پر دھاوا بولا اور وہاں پر اشتعال انگزیزی کا مظاہرہ کرتے رہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ یہودی آباد کار مسجد موسیٰ میں گھومتے رہے۔ انہوں نے وہاں پر تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات بھی ادا کیں اور سیلفیاں بناتے رہے۔
ادھر کل جمعہ کو سیکڑوں فلسطینیوں نے مسجد موسیٰ میں جمعہ کی نماز ادا کی۔ چند ہفتے قبل اس مسجد میں چند شرپسند عناصر نے ایک حیا سوز پارٹی کا انعقاد کیا تھا جس پر فلسطینی عوامی اور مذہبی حلقوں کی طرف سے شدید مذمت کی گئی تھی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق یہودی آباد کاروں کے تازہ دھاووں پر فلسطینیوں میں سخت رد عمل سامنے آیا۔
اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ نے مسجد موسیٰ پر یہودیوںکے دھاووں اور وہاں پر تلمودی تعلیمات کی آڑ میں مذہبی اشتعال انگیزی کی مذمت کی ہے۔