قابض صہیونی فوج اور جیل کے سیکیورٹی اہلکاروں نے گذشتہ روز’عوفر’ جیل میں قیدیوں پر دھاوا بول دیا اور قیدیوں پر آنسوگیس کی شیلنگ کی گئی۔
کلب برائے اسیران کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بدھ کے روز قابض فوج کی بھاری نفری ‘عوفر’ جیل میں گھس گئی اور قیدیوں کے کمروں کی تلاشی کی آڑ میں تمام کمرے سیل کردیے۔ اس کے بعد جیل کے وارڈ نمبر 21 اور 22 میں تلاشی کے دوران قیدیوں پر اشک آور گیس کی شیلنگ کی۔
کلب برائے اسیران کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کی طرف سے قیدیوں پر تشدد میں اضافہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دوسری طرف کرونا کی وبا کی وجہ سے قابض حکام نے قیدیوں پر سختیا پہلے ہی بڑھا دی ہیں۔
اسیران کلب کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کا کسی احتیاطی تدبیر کے بغیر جیل پر اس طرح دھاوا قیدیوں میں کرونا وبا پھیلانے کی منظم کوشش ہوسکتا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی کئی جیلوں میں جیلروں اور قیدیوں میں کرونا پھیلنے کی اطلاعات ہیں۔ ایسے میں صہیونی فوج کا فلسطینی قیدیوں کے ساتھ ناروا سلوک، ان کے کمروں میں گھس کر تلاشی کی آڑ میں قیدیوں کو زدو کوب کرنا صہیونی فوج کی منظم چال کی عکاسی کرتا ہے
عوفر جیل میں فلسطینی قیدیوں پر تشدد کا یہ پہلا موقع نہیں۔ گذشتہ برس اسرائیلی فوج نے اسی جیل پر کئی بار چھاپے مارے اور قیدیوں کو بدترین تشدد کانشانہ بنایا گیا تھا۔ عوفر جیل میں بچوں سمیت 800 فلسطینی پابند سلاسل ہیں۔