اسرائیل میں انسانی حقوق کے میدان میں کام کرنے والے ایک گروپ ‘بتسلیم’ کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سال 2020ء کے دوران صہیونی حکام کے ہاتھوں فلسطینیوں کے 729 مکانات مسمار کیے ہیں۔
اسرائیلی تنظیم انفارمیشن سینٹر برائے انسانی حقوق’بتسلیم’ کے مطابق اسرائیل کے ہاتھوں مسمار کردہ مکانات کے نتیجے میں 1006 فلسطینی مکان کی چھت سے محروم ہوگئے۔ ان میں سے 519 کم عمر بچے شامل ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ برس اسرائیلی حکام کے ہاتھوں فلسطینیوں کی 456 غیر رہائشی املاک مسمار کی گئیں۔ ان میں پانی کے نیٹ ورک، بجلی گھر اور کئی دوسری املاک شام ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سال 2020ء کے دوران اسرائیلی فوج کے ہاتھوں 7 بچوں سمیت 27 فلسطینی شہید ہو گئے۔
رپورٹ کےمطابق سال 2020ء کے دوران غرب اردن میں یہودی آباد کاروںنے فلسطینیوں پر 248 حملے کیے۔ گذشتہ برس یہودی آباد کاروں کے ہاتھوں فلسطینیوں کی املاک پرحملوں کے واقعات معمول کے مطابق جاری رہے۔ پچھلے سال یہودی آبادکاروں نے فلسطینیوں کے باغات پر80 بار حملے کیے جس کے نتیجے میں تین ہزار سے زاید درخت تلف کر دیے گئے۔