اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ نے سعودی عرب اور قطر کے درمیان چار سالہ کشیدگی کے خاتمے اور دونوں ملکوں کے درمیان فضائی، بری اور بحری حدود کھولے جانے کے اعلان پر خلیج تعاون کونسل کی قیادت کو مبارک باد پیش کی ہے۔
حماس کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جماعت خلیجی ممالک کے درمیان اتحاد کی کوششوں کا خیر مقدم کرتی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ عرب اقوام ممالک کے درمیان اتحاد اور یکجہتی عرب اقوام کی دیرینہ خواہش ہے اور ہم حماس اور فلسطینی قوم قطر اور سعودی عرب کےدرمیان مصالحت کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
حماس نے عرب ممالک پر زور دیا کہ وہ باہمی اختلافات ختم کرنے کے لیے وسیع تر مذاکرات کریں اور جزوی مفادات سے بالا تر ہوکر مسلم امہ کے اجتماعی مفاد کے پیش نظر اقدامات کریں۔
بیان میں امید ظاہر کی گئی ہے کہ سال 2021ء فلسطینی قوتوں کے درمیان مصالحت کا سال ہوگا اور عالم اسلام کی صفوں میں پائی جانے والی کشیدگی اور اختلافات بھی کم ہوں گے۔
خیال رہے کہ سوموار کی شام خلیجی ریاست کویت کے وزیر خارجہ الشیخ احمد ناصر المحمد المصباح نے اعلان کیا تھا کہ سعودی عرب اور قطر نے مصالحت پر اتفاق کیا ہے جس کے بعد دونوں ملکوںکے درمیان سرحدیں کھول دی گئی ہیں۔
کویتی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے امیر قطر الشیخ تمیم بن حمد آل ثانی اور سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز سے ٹیلیفون پر بات چیت کی ہے۔ بعد ازاں قطر کے امیر نے سعودی عرب کی میزبانی میں ہونے والی خلیج تعاون کونسل میں شرکت کا بھی اعلان کیا ہے۔