چهارشنبه 30/آوریل/2025

فلسطینی قیدیوں سے امتیازی سلوک، اسرائیلی تجزیہ نگار حکومت پر برہم

جمعرات 31-دسمبر-2020

اسرائیلی حکام کی طرف سے جیلوں میں قید فلسطینیوں کے ساتھ ناروا سلوک اور کرونا ویکسین لگانے میں ٹال مٹول سے کام لینے پر اسرائیلی خاتون تجزیہ نگار نے حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

اسرائیلی اخبار ‘ہارٹز’ کی کالم نگار عمیرہ ہس نے اپنے ایک تازہ مضمون میں لکھا ہے کہ اسرائیلی وزیر برائے داخلی سلامتی کی طرف سے فلسطینی قیدیوں ‌کو کرونا ویکسین نہ لگانا اور صرف یہودی قیدیوں کو ویکسین دینے کا اعلان کرنا کھلم کھلا امتیازی سلوک ہے۔

انہوں ‌نے اسرائیلی وزیر داخلہ امیر اوحانا کے اس بیان کی شدید مذمت کی جس میں انہوں ‌نے کہا تھا کہ حکومت جیلوں میں قید فلسطینیوں ‌کو کرونا ویکسین نہیں لگائے گی۔

عمیرہ ہس کا کہنا تھا کہ بغیر اجازت کے قیدیوں‌کو ویکسین نہ لگانے کی بات قیدیوں کے ساتھ امتیاز برتنے کے مترادف ہے۔

خیال رہے کہ حال ہی میں اسرائیلی وزیر داخلہ امیر اوحانا نے کہا تھا کہ حکومت کا فلسطینی قیدیوں کو کرونا ویکسین لگانے کا کوئی ارادہ نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بغیر اجازت کے فلسطینی قیدی کو ویکسین لگانے کی اجازت نہیں دی جائےگی۔

مختصر لنک:

کاپی