فلسطینی انسانی حقوق کے کارکنوں اور ذرائع ابلاغ کے مطابق بیت المقدس سے تعلق رکھنے والی ایک سرکردہ فلسطینی سماجی کارکن فدویٰ حمادہ مسلسل 48 دن سے اسرائیلی زندان کی کسی کال کوٹھڑی میں تنہائی میں پابند سلاسل ہیں اور ان کے بارے میں کسی قسم کی معلومات نہیں مل سکی ہیں۔
مقامی فلسطینی ذرایع نے حمادہ کے خاندان کے حوالے سے بتایا ہےکہ ڈیڑھ ماہ قبل فدویٰ حمادہ کو اسرائیل کی ایک جیل میں قید تنہائی میںڈال دیا گیا تھا۔ اس کے بعد اس کے بارے میں کسی قسم کی معلومات نہیں مل سکی ہیں۔
اسیرہ کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ وہ فدویٰ حمادہ کے حوالے سے بہت زیادی پریشان ہیں۔ اسیرہ کے بچوں، شوہر ، والدین اور یگر اقارب کی رابطہ کرنے کی کوششوں کے باوجود قابض حکام کی طرف سے کچھ نہیں بتایا گیا۔
اسیرہ فدویٰ حمادہ کے اہل خانہ کا کہنا تھا کہ حمادہ کو گذشتہ نومبر میں الجلمہ جیل میں قید تنہائی میں ڈال دیا تھا۔ یہ اس کی پہلی قید تنہائی نہیں بلکہ وہ پہلے بھی دو ماہ تک قید تنہائی میں سزا کاٹ چکی ہیں۔
چونتیس سالہ فدویٰ حمادہ جنوبی بیت المقدس کے علاقے الصور سے تعلق رکھتی ہیں۔ انہیں اسرائیلی فوج نے 12 اگست 2017ء کو حراست میں لیا تھا۔
فلسطینی خاتون اسرائیلی زندان میں مسلسل 48 دن سے تنہائی میں قید
اتوار 27-دسمبر-2020
مختصر لنک: