پنج شنبه 01/می/2025

اسرائیل کا غرب اردن میں‌یہودیوں کی تعداد ایک ملین سےزاید کرنے کافیصلہ

اتوار 27-دسمبر-2020

فلسطین میں دفاع اراضی کمیٹی کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں‌مقبوضہ مغربی کنارے میں یہودی آباد کاروں کی تعداد میں اضافے کی سرگرمیوں پر روشنی ڈالی ہے۔ 
رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ اسرائیل نے غرب اردن میں‌یہوی آباد کاروں کی تعداد ایک ملین سے بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غرب اردن اور القدس کے علاقوں کے درمیان راستوں اور چوکوں‌کو سیل کیا جا رہا ہے۔ فلسطینیوں‌ پر جسمانی تشدد، حملے، املاک کی مسماری، یہودی آباد کاروں کی طرف سے فلسطینیوں کی گاڑیوں پرسنگ باری کا سلسلہ بیت القدس میں الشیخ جراح سے غرب اردن کے شہر الخلیل تک پھیلا ہوا ہے۔ حالیہ عرصے کے دوران الخلیل میں‌مسافر یطا، بیت لحم، رام اللہ گورنری میں المغیر، کفر مالک اور دوسرے دیہات میں فلسطینیوں پر عرصہ حیات تنگ کرنے کی کارروائیوں کے پیچھے غرب اردن میں یہودیوں کی تعداد اور آبادی بڑھانا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غرب اردن کے شمالی شہر نابلس میں ‘شبیہ التلال’ نامی ایک گروپ سرگرم ہے۔ اس گروپ میں شامل عناصر’یتھسار’ یہودی کالونی سے تعلق رکھتے ہیں۔ یہ گروپ خطے میں یہودی دہشت گردوں کا بدنام گروپ سمجھا جاتا ہے۔ اس گروپ کی طرف سے آئے روز فلسطینی شہریوں پر منظم انداز میں حملے کیے جاتے ہیں۔ فلسطینیوں پر حملوں میں اسرائیلی فوج کی یہودی شرپسندوں کو معاونت اور سرپرستی حاصل ہوتی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی