چهارشنبه 30/آوریل/2025

قابض اسرائیلی عدالتوں سے فلسطینی بچوں کو ساڑھے تین لاکھ ڈالر کے جرمانے

اتوار 20-دسمبر-2020

فلسطینی اسیران اسٹڈی سینٹرکی ریک رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ سال 2020ء کے دوران اسرائیل کی فوجی عدالتوں سے فلسطینی بچوں سےجرمانوں کی آڑ میں ساڑھے تین لاکھ شیکل کی رقم اینٹھی گئی۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صہیونی فوج کی سفارش پر اسرائیلی عدالتوں سے فلسطینی بچوں سے لوٹ مار کا سلسلہ جاری رہا۔ سال 2020ء کے دوران اسرائیلی فوجی عدالتوں سے درجنوں فلسطینی بچوں کو جرمانے کیے گئے اور ان سے تین لاکھ 50 ہزار شیکل کی رقم وصول کی گئی۔ امریکی کرنسی میں‌یہ رقم ایک لاکھ 20 ہزارڈالر ہے۔

اسیران اسٹڈی سینٹر کے ترجمان ریاض الاشقر نے بتایا کہ اسرائیلی فوج کی طرف سے گرفتار کیے گئے بچوں کی بڑی تعداد کو عدالتوں میں پیش کیا گیا اور انہیں بھاری جرمانے کرائے گئے۔ بچوں پر زیادہ تر سنگ باری کا الزام عاید کیا جاتا ہے۔

انہوں ‌نے اسرائیلی عدالتی نظام کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی عدالتیں صہیونی ریاست کی فوج کے احکامات کےنفاذ کے لیے ایک آلہ کار بن چکی ہیں۔

ریاض الاشقر نے کہا کہ عالمی قوانین کی رو سے نابالغ بچوں کو گرفتار کرنا اور انہیں جرمانوں سمیت کسی بھی طرح کی سزائیں دینا غیرقانونی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھاری جرمانوں‌کی سزائوں‌کا مقصد فلسطینیوں کو دبائو میں لانا اور مزاحمت سے دور رکھنے کی کوشش ہے۔

 

مختصر لنک:

کاپی