پنج شنبه 01/می/2025

مراکش کے اسرائیل سے تعلقات بارے اعلان پر فلسطینی اتھارٹی پر تنقید

اتوار 13-دسمبر-2020

مراکش کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کے قیام کے اعلان پر فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے برتی جانے والی مُجرمانہ خاموشی پر فلسطینی عوامی، سیاسی اور ابلاغی حلقوں نے رام اللہ اتھارٹی کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی دانشور اور سیاسی امور کے ماہر ھانی المصری نے کہا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے مراکش کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے قیام سے متعلق اعلان پر خاموشی ناقابل قبول ہے۔

رام اللہ میں اسٹرٹیجک اسٹڈیز سینٹر(مسارات) کے چیئرمین ھانی المصری نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے مراکش کے اعلان پر قبرستان کی خاموشی ناقابل قبول ہے۔ اس سے قبل فلسطینی اتھارٹی اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کے قیام کے اماراتی اور بحرینی اعلانات پر سفیروں کو واپس بلانے کے باوجود دوباورہ تعینات کرنا اور اسرائیل کے ساتھ سیکیورٹی تعاون بحال کرنا ناقابل قبول ہے۔

ھانی المصری کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے اور اس پر خاموشی اختیار کرنے میں کوئی فرق نہیں۔ دونوں موقف سنگین جرم ہیں۔

خیال رہے کہ جمعرات کے روز امریکی صدر دونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ مراکش نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات بحال کرنے کا اعلان کیا تھا۔

مختصر لنک:

کاپی