اسلامی تحریک مزحمت ‘حماس’ کے رہ نما اور سابق وزیر برائے امور اسیران نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ‘ریڈ کراس’ سے اپیل کی ہے کہ وہ اسرائیلی جیل میں قید ایک شدید بیمار فلسطینی عاید خلیل عجولی کی زندگی بچانے کے لیے مداخلت کرے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حماس رہ نما وصفی قبھا نے ایک بیان میں عالمی تنظیم ریڈ کراس کی توجہ اسرائیلی جیل میں بے سروسامانی اور اسرائیلی انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت میں قید کاٹنے والے مریض اسیر عاید عجولی کی طرف مبذول کرائی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ عجولی کو اسرائیلی فوج نے 26 نومبر 2020ء کو جیل سے سوروکا اسپتال منتقل کیا تھا مگر جہاں اتوار 29 نومبر کو اس کی اوپن ہارٹ سرجری کی گئی۔
وصفی قبھا کا کہنا تھا کہ سرجری کے بعد فلسطینی قیدی کو اسپتال میں حالات کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں سرجری کے عمل سے گذرنے والے فلسطینی کی زندگی کے بارے میں بہت زیادہ پریشانی اور تحفظات ہیں۔
خیال رہے کی اسیر عجولی کو اسرائیلی فوج نے جون 2014ء کو حراست میں لینے کے بعد سنہ 1989ء کو اسے دی گئی عمر قید کی سزا بحال کر دی تھی۔ اسے 2011ء کو ایک معاہدے کے تحت رہا کیا گیا تھا مگر قابض فوج نے 2014ء کو اسے دوبارہ گرفتار کر لیا گیا تھا۔