جمعه 15/نوامبر/2024

یمن : جرمنی کی سعودیہ کو اسلحہ کی برآمد پر پابندی میں توسیع

جمعہ 11-دسمبر-2020

جرمنی کی حکومت نے یمن میں مبینہ جنگی جرائم کے واقعات اور یمن کی جنگ میں طاقت کے وحشیانہ استعمال پر سعودی عرب کو اسلحہ کی سپلائی پرعاید کردہ پابندی میں ایک سال کی توسیع کردی ہے۔

جمعرات کو جرمنی کی حکومت نے سعودی عرب  کو اسلحے کی برآمد پر پابندی میں 2021 کے آخر تک توسیع کی منظوری دی۔

برلن حکومت کے ایک سرکاری ترجمان نے کہا ہے سعودی عرب کو اسلحہ کی فروخت کے لیے منظور کردہ پرمٹ بھی منسوخ کردیے گئے ہیں۔

ترجمان کے مطابق وفاقی حکومت آئندہ سال اسلحے کی برآمد کے لیے اجازت نامے جاری کرنا بند رکھے گی۔

انہوں نے وضاحت کی کہ پابندی میں یورپی شراکت داروں کے ساتھ مشترکہ پیداوار شامل نہیں ہے  لیکن ایسے منصوبوں میں  جرمن کمپنیوں کو اصرار کرنا ہوگا کہ حتمی جمع شدہ سامان ابتدائی طور پر سعودی عرب یا متحدہ عرب امارات کو نہیں پہنچایا جائے گا۔
سعودی عرب پر اسلحے کی پابندی  2018 میں عمل میں آئی تھی جس میں کئی بار توسیع کی گئی ہے۔ رواں سال مارچ میں اس پابندی میں توسیع کی گئی تھی۔

یہ اقدام جرمن چانسلر انجیلا میرکل اور جونیئر پارٹنر  سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کی زیرقیادت قدامت پسند بلاک کے مابین اتحادی معاہدے کے بعد عمل میں‌لایا گیا ہے۔ جرمن حکومت کا کہنا ہے کہ اسے خدشہ ہے کہ سعودی عرب کو فروخت کیے گئے ہتھیاریمن کی جنگ میں استعمال ہوسکتے ہیں۔ جرمنی اس جنگ کو بے معنی قرار دیتے ہوئے سعودی عرب سے یمنی باغیوں کےساتھ بات چیت کا مطالبہ کرتا رہا ہے۔

جرمنی نے سعودی سیکیورٹی ٹیم کے ذریعہ استنبول میں سعودی قونصل خانے میں صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے بعد اکتوبر 2018  سعودی عرب کو اسلحہ کی سپلائی بند کردی تھی۔

 

مختصر لنک:

کاپی