اسرائیلی جیل میں قید ایک بزرگ فلسطینی یوسف ابو الخیر کو اس کی قید کی سزا پوری ہونے کے بعد گذشتہ روز رہا کیا گیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق 76 سالہ فلسطینی یوسف ابو الخیر کو اسرائیلی فوج نے تین سال قبل گرفتار کیا تھا اور اسے تین سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
فلسطینی محکمہ امور اسیران کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ رہائی پانے والے فلسطینی یوسف ابو الخیر نے یونان کا سفرکرنا ہے۔ وہ اسے بیرون ملک سفر کی اجازت دینے کے لیے ویزہ حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
خیال رہے کہ اسیریوسف ابو الخیر کو اسرائیلی فوج نے تین سال قبل گرفتار کیا تھا۔ ان کی پہلی گرفتاری عکا شہر میں 1969ء میں عمل میں لائی گئی تھی اور انہیں عمر قید کی سزا سنائی گئی۔ سنہ 1985ء میں فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کےتبادلے کے ایک معاہدے میں ابو الخیر کو رہا کردیاتھاگیا تھا۔ اس وقت تک وہ 16 سال قید کاٹ چکے تھے۔
یوسف ابو الخیر کو اسرائیلی فوج نے 2017ء کو یونان سے واپس فلسطین پہنچنے پر گرفتار کیا اور انہیں جلبوع جیل میں ڈال دیا گیا۔ ابو الخیر کانوں اور دل کے عارضے کا شکار ہیں۔
خیال رہے کہ اسرائیلی زندانوںمیں 65 فلسطینی شہری ایسے بھی پابند سلاسل ہیں جن کی عمریں 60 سال سے زاید ہیں۔