عرب لیگ نے اسرائیلی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ جیلوں میں ڈالے گئے تمام فلسطینیوں کو رہا کرے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقعے پر عرب لیگ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم اسرائیل سے مطالبہ کرتےہیں کہ وہ جیلوں میں قید کیے گئے تمام فلسطینیوں بالخصوص عمر رسیدہ قیدیوں ، بیماروں اور قوت مدافعت کی کمی کے شکار فلسطینیوں کو رہا کرے۔
عرب لیگ میں سوشل امور کی سفیرہ ھیفا ابو غزالہ نےکہا کہ جنیوار 4 معاہدے کی رو سے تمام ممالک قیدیوں کو تمام بنیادی انسانی حقوق فراہم کرنے اور ان کے تحفظ کے پابند ہیں۔ وبا کے دنوں میں اسرائیل پر بھاری ذمہ داری عاید ہوتی ہے کہ وہ فلسطینی قیدیوںبالخصوص بیماروں، بزرگوں، بچوں اور دائمی امراض کے شکار مریض قیدیوں کو فوری طور پر رہا کرے۔
ھیفا ابو غزلہ کا کہنا تھا کہ عرب انسانی حقوق چارٹر کے آرٹیکل 39 میں تمام انسانوں کی جسمانی، ذہنی اور نفسیاتی صحت کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔
عرب لیگ نے عالمی برادری پر بھی زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل قیدیوں کی رہائی کے لیے دبائو ڈالے اور جیلوں میں قید فلسطینیوں کے بنیادی حقوق پوری کرنے کے لیے اسرائیل پردباو ڈالے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی جیلوں میں اس وقت 4500 فلسطینی پابند سلاسل ہیں۔ ان میں 40 خواتین، 170 بچے اور 350 فلسطینی بغیر کسی الزام کے محض انتظامی قید کے تحت پابند سلاسل کیے گئے ہیں۔