اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ حال ہی میں اسرائیلی فوج کے ایک بڑے اڈے سے اسلحہ کی چوری کی ایک بڑی واردات کا پتا چلا ہے۔
عبرانی زبان میں نشریات پیش کرنے والے ٹی وی چینل ’12’ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سنہ 1948ء کے مقبوضہ فلسطینی علاقے میں قائم ایک فوجی اڈے پر اسلحہ چوری کی واردات کے دوران دسیوں ہتھیار چوری کیے گئے ہیں۔
اسرائیل کے عسکری ذریعے کے مطابق فوج نے اسلحہ چوری کی اس بڑی واردات کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ ذرائع کے مطابق کیمپ سے 40 کلاشنکوفیں اور دیگر بڑی تعداد میں ہتھیار چوری کیے گئے ہیں۔
تحقیقات سے پتا چلا ہے کہ لبنان کی سرحد کے قریب کریات شمونہ یہودی کالونے کے علاقے میں قائم ایک بریگیڈ ہیڈ کواٹر کے اسلحہ گودام سے اسلحہ چوری کیا گیا۔
عبرانی ٹی وی چینل کے مطابق اسلحہ چوری کی واردات کے بعد متعلقہ کیمپ کے تمام افسران کی ترقیاں روک دی گئی ہیں اور گودام انچارج کو وہاں سے ہٹا دیا گیا ہے۔
فوج کی طرف سے تحقیقات کے دوران اسلحہ چوری پر 15 افسران کی ترقیاں روکی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ ذمہ دار فوجی افسروں کو دیگر نوعیت کی سزائیں بھی سنائی جا رہی ہیں۔
خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے اسلحہ چوری کی وارداتوں کے انسداد کے لیے 15 اعشاریہ 2 ملین ڈالر کی رقم مختص کی ہے۔ فوجی ذرائع کا کہنا ہے کہ کیمپوں سے اسلحہ چوری کی وارداتوں میں خود فوجی ملوث ہیں۔ اسرائیلی سیکیورٹی اداروں نے چوری ہونے والے اسلحہ کے فلسطینیوں کے ہاتھ لگنے کا اندیشہ ظاہر کیا ہے۔