قابض صہیونی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں ایک چھاپہ مار کارروائی کے دوران نوجوان عالم دین الشیخ رافت نجیب کو حراست میں لینے کے بعد پرانے بیت المقدس میں قائم ایک حراستی مرکز منتقل کر دیا ہے۔
مقامی فلسطینی ذرائع نے مرکزاطلاعات فلسطین کو بتایا کہ اسرائیلی فوج نے الشیخ نجیب کی گرفتاری کے لیے بیت المقدس میں الواد کالونی میں ان کے گھر پر چھاپہ مارا۔ انہیں حراست میں لینے کے بعد پرانے بیت المقدس میں واقع ایک حراستی مرکز میں ڈال دیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ الشیخ نجیب کو اسرائیلی ریاست نےدو ماہ قبل مسجد اقصیٰ سے پانچ ماہ کے لیے بے دخل کردیا تھا۔
یہ پہلا موقع نہیں کہ قابض صہیونی فوج نے کسی فلسطینی دینی شخصیت کو گرفتار کیا ہے یا انہیں مسجد اقصیٰ سے بے دخل کیا گیا ہے۔ اس طرح کے واقعات اب روز کا معمول بن چکے ہیں اور اسرائیلی ریاست ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت مسجد اقصیٰ میں گھس کر فلسطینیوں کو عبادت کے حق سے محروم کررہا ہے۔