فلسطینی شہریوں نے جمعہ کے روز مقبوضہ بیت المقدس میں صہیونی آبادکار کو جشیمانی چرچ کو آگ لگانے سے روکا اور اسے اسرائیلی پولیس افسر کے حوالے کر دیا۔
مقامی اطلاعات کے مطابق زیتون کے پہاڑوں کے علاقے میں یہودی ٹوپی پہنے ہوءے 40 سالہ داڑھی والے صہیونی آبادکار نے جشیمانی چرچ کو لکڑی کے چھلکوں پر آتش گیر مائع ڈال کے جلانے کی کوشش کی۔
اسرائیلی قبضہ پولیس نے واقعے کو اہمیت نا دیتے ہوءے آباد کار کے مقصد کو "مجرم” قرار دیا ہے۔
اپنی طرف سے ، حماس کے سینئر عہدے دار مصطفی ابو ارا نے آباد کاروں کے آتش گیر حملے میں "بدعنوان اور مجرم اسرائیلی ذہنیت کی عکاسی” کے طور پر مذمت کی۔
ابو ارا نے کہا کہ آباد کار اپنی حکومت کی مدد سے فلسطین کی ہر چیز کو نشانہ بناتے ہیں جس میں انسان ، پتھر درخت اور مقدس مقامات شامل ہیں تاکہ ان کی یہودیت اور قبضے کے منصوبوں کی راہ ہموار ہوسکے۔