خلیجی ممالک کے ذرائع ابلاغ نے بتایا ہے کہ امریکا نے قطر اور دوسرے خلیجی ملکوں سعودی عرب، امارات اور بحرین کے ساتھ جاری کشیدگی ختم کرنے اور ان ممالک کے درمیان تعلقات معمول پر لانے کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔
قطر سے نشریات پیش کرنے والے الجزیرہ ٹی وی چینل نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ خلیجی ریاستوں کے درمیان پائے جانے والے اختلافات ختم کرنے کے لیے وسیع پیمانے پر تحریک شروع ہے۔
ٹی وی رپورٹ کے مطابق بدھ کے روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سینیر مشیر جیرڈ کشنر نے قطر کے امیر تمیم بن حمد آل الثانی سے ملاقات کی۔ اس ملاقات کے دوران دونوں رہ نمائوں کے درمیان خلیجی بحران کے حل پر بات چیت کی گئی۔
اخبارات میں کوشنر کے سعودی عرب اور قطر کے دورے کے بارے میں اطلاع دی گئی ہے اور اس بات کا اشارہ کیا ہے کہ اس دورے کا مقصد قطر کی ناکہ بندی کے نتیجے میں خلیجی تنازع کو حل کرنا ہے۔
وال اسٹریٹ جرنل نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ قطر اور سعودی عرب کی زیر قیادت بائیکاٹ اتحاد کے مابین تنازع حل کرنا اس دورے کے ایجنڈے میں شامل موضوعات میں ایک اہم نکتہ ہے۔
اگر کشنر سعودی عرب اور قطر کے مابین تنازع حل کرنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں یہ ٹرمپ انتظامیہ کے لیے ایک حقیقی کامیابی ہوگی جو 2017 میں شروع ہونے والے اس بحران کے حل کی اپنی سابقہ کوششوں میں ناکام رہی تھی جب سعودی عرب، امارات، بحرین اور مصر نے قطر کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
اور گذشتہ ماہ امریکی قومی سلامتی کے مشیر رابرٹ او برائن نے کہا تھا کہ موجودہ انتظامیہ اپنی باقی مدت کے دوران "خلیجی بحران کا حل” چاہتی ہے۔ انہوں نے توقع ظاہر کہ عن قریب قطری ہوائی جہازوں کو سعودی عرب کی فضائوں میں پرواز کی اجازت مل جائے گی اور دوحا کہ ناکہ بندی ختم ہوجائے گی۔