اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں مسئلہ فلسطین کے پرامن حل کی حمایت میں کثرت رائے سے قرارداد کے علاوہ مجموعی طور پر چار قراردادیں منظور کی گئیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں منظور ہونے والی قرار دادوں میں مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے پرامن ذرائع کے استعمال پرزور دیا گیا۔ قرار داد کی حمایت میں 145 اور مخالفت میں 7 ووٹ ڈالے گئے جبکہ 9 ارکان نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔
اس موقعے پر ایک اور قرارداد منظور کی گئی جس میں ذرائع ابلاغ کے ذریعے مسئلہ فلسطین کے پرامن حل کی مہمات کے فروغ پر زور دیا گیا۔ اس قرارداد کی حمایت میں 142 ارکان نے ووٹ ڈالا۔ 8 ارکان نے اس کی مخالفت کی اور 11 ممالک نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔
اقوام متحدہ کے فورم پرمنظور ہونے والی قراردادوں میں ایک قرارداد میں کہا گیا کہ فلسطینیوں کے حقوق ناقابل تصر ہیں۔ اس قرارداد کی حمایت میں 91 ارکان نے ووٹ ڈالا۔ 17 ممالک نے مخالفت کی اور 54 نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔
فلسطینی قوم کے حقوق عمومی امانت ہیں کے عنوان سے منعقدہ قرارداد میں 82 ممالک نے حمایت کی،25 نے مخالفت میں ووٹ ڈالا اور 53 نے رائے شماری میںحصہ نہیں لیا۔
اس موقعے پر وای گولان پر اسرائیلی قبضے خلاف قرارداد پیش کی گئی۔ اس قرارداد کی حمایت میں 88 ممالک نے رائے دی۔9 ارکان نے مخالفت کی اور 62 نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔