قابض صہیونی فوج کی فول پروف سیکیورٹی میں یہودی آباد کاروں کی طرف سے قبلہ اول پر دھاووں کا سلسلہ جاری ہے۔
القدس اسٹڈی سینٹر کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نومبر میں 1845 فلسطینیوں کو قبلہ اول پر دھاوے بولے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق نومبر میں ایک ہزار 815 یہودی آباد کاروںنے قبلہ اول پر دھاوے بولے۔ قبلہ اول پر دھاوے بولنے والوں میں فوجی، یہودی مذہبی اسکولوں کے طلبا ، پولیس اہلکار اور دیگر یہودی شرپسند شامل ہیں۔
دھاوے بولنے والوں میں 1503 یہودی آبا کار، 278 طلبا اور 64 انٹیلی جنس اہلکار شامل ہیں۔
یہودی آباد کار روز مرہ کی بنیاد پر مسجد اقصیٰ پر دھاوے بولتے رہے اور انہیں اسرائیلی فوج کی طرف سے مکمل فول پروف سیکیورٹی مہیا کی گئی۔ یہودی آباد کار مسجد اقصیٰ میں گھس کر تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات کی ادائی کرتے اور مقدس مقام کی منظم انداز میں بے حرمتی کرتے رہے۔