اسرائیل کی ایک فوجی عدالت نے زیر حراست دو فلسطینیوں کو قید اور بھاری جرمانوں کی سزائیں سنائی ہیں۔ مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسیران میڈیا سینٹر کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ رام اللہ کے نواحی علاقے سلواد سے تعلق رکھنے والے دو فلسطینیوں کواسرائیل کی فوجی عدالت سے قید اور جرمانوں کی سزائیں سنائی ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسیر باجس موسیٰ حامد کو 8 سال قید اور 4 ہزار شیکل جرمانہ کی سزا سنائی گئی ہے۔
عدالت نے اسی علاقے سے تعلق رکھنے والے ایک فلسطینی اسیر ایھاب غسان حامد کو ساڑھے سات سال قید اور چار ہزار شیکل جرمانہ کی سزا سنائی ہے۔
خیال رہے کہ اسیر ایھاب کو اسرائیلی فوج نے 2018ء کو حراست میں لیا اور گرفتاری کے بعد اسے بد ترین تشددکا نشانہ بنایا گیا تھا۔ اس کے بعد اسے عوفرفوجی کیمپ میں ڈال دیا گیا جیاں اسے کئی روز تک برہنہ رکھا گیا۔ اس کے بعد اسے المسکوبیہ قید خانے میں ڈال دیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ اسرائیلی زندانوں میں قید فلسطینیوں کی تعداد 4 ہزار 184 تک جا پہنچی ہے۔ ان میں 2676 کو باقاعدہ قید کی سزائیں سنائی گئی ہیں۔