اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے عالمی برادری سے ایک بار پھر مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطینی قوم کو اس کے حقوق کے حصول کی کوششوں میں اس کی مدد کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کے حقوق ناقابل تصرف ہیں اور انہیں امن، وقار، انصاف اور سلامتی کے ساتھ اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق ہے۔
فلسطین کے لیے یکجہتی کے عالمی دن کے موقع پراپنے پیغام میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ یہ بڑے صدمے کی بات ہے کہ اقوام متحدہ اپنے قیام کے 75 سال کے دوران مسئلہ فلسطین حل کرانے کے لیے عالمی برادری کی معاونت حاصل نہیںکرسکی ہے۔
انہوںنے مزید کہا کہ مسئلہ فلسطین کے حل نہ ہونے میں بہت سے عوامل اور اسباب رکاوٹ بن رہے ہیں۔ ان میں مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اسرائیل کی غیرقانونی یہودی آبادکاری، فلسطینیوں کی بڑے پیمانے پر جائیدادوں اور املاک کی مسماری، تشدد اور عسکری سرگرمیوں کا تسلسل اہم اسباب ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وقت گذرنے کے ساتھ ساتھ دونوں قوموں کے لیے قابل قبول دوستی ریاستی حل کا تصور مشکل سے مشکل تر ہوتا جا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ قضیہ فلسطین کے حل کی سب سے بڑی ذمہ داری فلسطینی اور اسرائیلی قیادت پر عاید ہوتی ہے۔ دونوں فریقوں کو بات چیت کے ذریعے تنازع کا قابل تسلیم اور باوقار حل تلاش کرنا چاہیے۔ انتونیو گوٹیرس کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ سنہ 1967ء کی سرحدوں میں فلسطینی ریاست کے قیام کی حامی اور القدس کو دونوںریاستوں کا دارالحکومت قرار دینے پر زور دیتی ہے۔