تہران نے خبردار کیا ہے کہ امریکا اور "اسرائیل” کے مجرمانہ اقدامات سے تعبیر کیا گیا ہے اور کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور صدارت کے دوران ایران کے خلاف ہونے والی یہ ایک وحشیانہ کارروائی ہے جس پر ایران خاموش نہیں رہے گا بلکہ سائنسدان کے قاتلوں کو سبق سکھایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ایران اپنی عوام کے دفاع اور ان کے مفادات کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات کرنے کا حقق محفوظ رکھتا ہے۔
اس سے قبل اقوام متحدہ میں ایرانی نمائندے نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ کے ذریعے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور سلامتی کونسل سے کہا تھا کہ وہ ایرانی سائنسدان کے قتل کی مذمت کریں۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کے ترجمان فرحان حق نے کہا کہ ہمیں یہ اطلاعات ملی ہیں کہ ایرانی سائنسدان کے قتل کی اطلاعات ملی ہیں۔ انہوں نے ایران پر زور دیا کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کرے اور ایسے کسی بھی اقدام سے گریز کرے جس سے خطے میں کشیدگی پیدا ہونے کا اندیشہ ہو۔
ایرانی وزارت خارجہ نے اس "قتل” کی مذمت کی اور وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا کہ ایرانی جوہری سائنسدان کے قتل میں اسرائیل کے کردار کے سنگین اشارے مل رہے ہیں۔
ظریف نے یورپی ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ دوہرے معیار کی پالیسی کو ختم کریں اور کھل کراس جرم کی مذمت کی جائے کیونکہ ایک ناجائز ریاست کی دوسرے ملک کے خلاف ریاستی دہشت گردی ہے۔