چهارشنبه 30/آوریل/2025

انڈونیشی پارلیمان کا ملک میں اسرائیلیوں کا داخلہ بند کرنے کا مطالبہ

اتوار 29-نومبر-2020

انڈونیشیا کے ارکان پارلیمنٹ نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیلیوں کا ملک میں دخلہ بند کرے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق انڈونیشیا کے ارکان پارلیمنٹ نے حکومت سے کہا ہے کہ وہ اسرائیلی پاسپورٹس پرسفر کرنےوالے لوگوں کو ملک میں داخل ہونے سے روکے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسے لوگ جن کے پاس اسرائیل کے پاسپورٹس ہیں انہیں انڈونیشیا کا ویزہ جاری نہ کیا جائے۔
رکن پارلیمنٹ ھدایت نور وحید اور پیپلز مشاورتی کونسل کے چیئرمین نے انڈونیشی صدر کے سرائیلیوں کے حوالے سے موقف کو مبھم قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلیوں کے حوالے سے ہمارا رویہ واضح‌نہیں۔ میں پوچھتا ہوں کہ آیا حکومت کا اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی بحالی اور صہیونی ریاست سے تعلقات معمول پرلانے کا کوئی پروگرام تو نہیں بن رہا ہے۔

انہوں نے انڈونیشی صدر سے اسرائیل کا ہرسطح پر بائیکاٹ کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ موجودہ وقت ہمیں ہمیں مظلوم فلسطینی قوم اور اس کی آزادی کی تحریک میں فلسطینیوں کا ساتھ دینا چاہیے۔
ھدایت نور وحید کا کہنا تھا کہ سنہ 2016ء کوانڈونیشیا کے صدر نے او ائی سی سےاسرائیل کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا تھا۔ یہ مطالبہ آج بھی قائم ہے مگر اس پرعمل درآمد نہیں کیا گیا۔

 

مختصر لنک:

کاپی