چهارشنبه 30/آوریل/2025

فلسطین سے محبت، جنوبی افریقا سے نوجوان کا بیت المقدس تک پیدل سفر

ہفتہ 28-نومبر-2020

جنوبی افریقا کے ایک مسلمان نوجوان کا بیت المقدس تک کا پیدل سفر دو سال کے بعد اختتام پذیر ہو گیا۔ جنوبی افریقا کے شہر کیپ ٹائون سے تعلق رکھنے والے نوجوان شہید بن یوسف تکالا نے دو سال قبل بیت المقدس کی طرف پیدل سفر شروع کیا تھا۔ دو سال کے طویل پیدل سفر کے بعد تکالا آخر کاربیت المقدس پہنچ گیا۔ یہ اس کی فلسطین، القدس اور مسجد اقصیٰ سے بے پایاں محبت کا ثبوت ہے۔

تکالا کو بیت المقدس کے ایک گرائونڈ میں فلسطینیوں کے ساتھ دیکھا گیا ہے۔ اس نے اپنے سفر کی روداد بیان کرتے ہوئے بتایا کہ کیپٹ ٹائون سے اس نے 15 اگست 2018ء کو القدس کا سفر شروع کیا۔ دو سال کے دوران اس نے زمبابوے، زامبیا، تنزانیا، کینیا، ایتھوپیا، سوڈان، مصر اور وہاں سے غزہ تک کا سفر کیا۔ غزہ سے وہ واپس مصر لوٹا جہاں سے وہ مصر سے عقبہ بندرگاہ کے راستے اردن کا سفر کیا۔ اردن سے وہ فلسطین کے علاقے غرب اردن داخل ہوا وہاں سے اس وہ القدس پہنچا ہے۔

القدس پہنچنے کے بعد اس نے وطن واپسی کے لیے رحت سفر باندھا مگر کرونا کی وبا کی وجہ سے بارڈ بند ہونے کے باعث وہ القدس ہی میں رک گیا۔ وہ عن قریب اردن سے سعودی عرب جائے گا جہاں وہ آئندہ سال حج کے موسم تک وہاں رہے گا اورفریضہ حج کی ادائی کے بعد وطن واپس لوٹے گا۔

تکالا ان دنوں مسجد اقصیٰ میں موجود ہے اور وہ کئی ماہ سے یہاں‌ پر رہائش پذیر ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ وہ کرونا کی وجہ سے یہاں ‌رک گیا ہے مگر اس کا یہاًں قیام بھی اس کے لیے اللہ کی طرف سے نعمت سے کم نہیں‌۔

اس کا کہنا ہے کہ القدس میں قیام کے دوران اسے مسجد اقصیٰ میں نماز اور عبادت کی ادائی کا سنہری موقع ملا ہوا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی